سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(703) تہجد اور نماز تراویح میں فرق

  • 2161
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1418

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا تراویح پڑھنے کے بعد تہجد پڑھ سکتے ہے،کیا رسول اللہ صلی علیہ و سلم تراویح کے ساتھ ساتھ تہجد بھی پڑھتے تھے دلیل کے ساتھ جواب کی امید ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز تراویح اور نماز تہجد ایک ہی نماز کے دو نام ہیں۔ اسے قیام اللیل بھی کہا جاتا ہے۔

نبی کریمﷺ رمضان اور غیر رمضان میں تراویح یا تہجد کی گیارہ رکعات پڑھا کرتے تھے۔

سیدنا ابوسلمہ بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رمضان میں نماز کیسی تھی ؟

توعائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کہنے لگيں:

’’مَا كَانَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا‘‘ (صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1909 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 738)

نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اورغیررمضان میں گیارہ رکعت سے زيادہ ادا نہيں کرتے تھے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم چاررکعت ادا کرتے تھے آپ ان کی طول اورحسن کےبارہ میں کچھ نہ پوچھیں ، پھر چار رکعت ادا کرتے آپ ان کے حسن اور طول کے متعلق نہ پوچھیں ، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت ادا کرتے۔

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ