سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(589) قربانی کرنے والا بال اور ناخن نہ کٹوائے

  • 2047
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 2631

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک حدیث آتی ہے کہ جو قربانی کی استطاعت نہ رکھتا ہو وہ بھی چاند نظر آنے کے بعد ناخن اور بال وغیرہ نہ کاٹے اور عید کی نماز پڑھ کر کاٹے تو اسے بھی قربانی جتنا ثواب ملے گا کیا یہ حدیث صحیح ہے اور کیا قربانی والے کو ناخن اور بال نہیں کاٹنے چاہئیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

آپ نے لکھا ’’ایک حدیث آتی ہے کہ جو قربانی کی استطاعت نہ رکھتا ہو وہ بھی چاند نظر آنے کے بعد ناخن اور بال وغیرہ نہ کاٹے اور عید کی نماز پڑھ کر کاٹے تو اسے بھی قربانی جتنا ثواب ملے گا‘‘ حدیث صحیح ہے مگر ’’وہ بھی چاند نظر آنے کے بعد ناخن اور بال وغیرہ نہ کاٹے‘‘ والا جملہ اس میں نہیں ہے کسی نے اپنی طرف سے بڑھا لیا ہے ہاں قربانی کرنے والے چاند طلوع کے بعد ناخن اور بال نہ کٹوائیں نہ مونڈوائیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

قربانی اور عقیقہ کے مسائل ج1ص 433

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ