سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(455) بارات اور جہیز کے بارے میں..!

  • 1913
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1605

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج کل مسلمانوں میں جو بیاہ شادیاں ہوتی ہیں اور جو بارات لڑکی والوں کے گھر لڑکے والے لاتے ہیں جس میں ہر قسم کے لوگ یعنی نیک لوگ بہت کم ہوتے ہیں اور بے نماز بے دین بد مذہب لوگوں کی اکثریت ہوتی ہے اس پر ظلم یہ کہ بے شمار برہنہ عورتیں خوب میک اپ کیے ہوئے ننگے سر شامل ہوتی ہیں برات کا استقبال کرنے والے بھی نیک وبد دونوں طرف لائنیں بنا کر کھڑے ہوتے ہیں اسی طرح برہنہ عورتیں بھی استقبال میں شامل ہوتی ہیں جس سےبے حیائی اور بے پردگی کی انتہا ہوتی ہے۔ جو قلم لکھ نہیں سکتا۔ کھڑے ہو کر کھانا کھاتے ہیں علاوہ ازیں آمدورفت سڑکیں بند کر دی جاتی ہیں اور بجلی کا اتنا وسیع انتظام ہوتا ہے ہزارہا بلب اور ٹیوبیں جلا کر رات کو دن بنا دیا جاتا ہے اس کے علاوہ بے شمار کھانا ضائع ہوتا ہے۔ اور وڈیو فلمیں بنائی جاتی ہیں اور برسر مجلس دلہا اور دلہن کی تصویریں اتاری جاتی ہیں یہ تو سرمایہ داروں کی حالت ہے اور اب نچلا طبقہ بھی اسی لائن پہ چل نکلا ہے جس کی وجہ سے بے حیائی بہت زیادہ پھیل رہی ہے سنا ہے کہ زمانہ نبوت میں باراتوں کا رواج نہیں تھا اور نہ ہی جہیز کا رواج تھا ولیمہ سنت تھا آج کل بہت سی لڑکیاں جہیز نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں بوڑھی ہو رہی ہیں اور صرف جہیز نہ ہونے کی وجہ سے ان کی زندگیاں تباہ ہو گئی ہیں سنا ہے کہ زمانہ نبوت میں لڑکی والوں پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جاتا تھا نہ بارات کا نہ جہیز کا۔ برائے مہربانی فتویٰ صادر فرمائیں کہ بارات اور جہیز کا ثبوت زمانہ نبوتﷺمیں تھا یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ نے سوال کیا ہے ’’بارات اور جہیز کا ثبوت زمانہ نبوت میں تھا یا نہیں ‘‘؟تو اس سلسلہ میں جواباً گذارش ہے کہ ان کا ثبوت کتاب وسنت میں میری نظر سے نہیں گذرا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نکاح کے مسائل ج1ص 320

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ