سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(421) مشرک یا بدعتی سے نکاح

  • 1879
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1522

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اہل حدیث لڑکی کا نکاح شرکیہ یا بدعتی عقائد رکھنے والے شخص سے ہو سکتا ہے اور کیا امام ایسا نکاح پڑھا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے :

﴿وَلَا تُنكِحُواْ ٱلۡمُشۡرِكِينَ حَتَّىٰ يُؤۡمِنُواْۚ﴾--بقرة221

’’اور مشرک مرد جب تک ایمان نہ لائیں مسلمان عورتوں سے ان کا نکاح نہ کرو‘‘ الآیۃ ۔ قضاۃ،  ولاۃ اور نکاح خواں سبھی اس آیت کریمہ میں مخاطب ہیں نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے

﴿لَا هُنَّ حِلّٞ لَّهُمۡ وَلَا هُمۡ يَحِلُّونَ لَهُنَّۖ﴾--ممتحنة10

’’نہیں وہ عورتیں حلال واسطے ان کافروں کے اور نہ وہ کافر حلال واسطے ان عورتوں کے‘‘اور معلوم ہے کہ ہر مشرک بشرک اکبر کافر ہے البتہ بریلویوں ، دیوبندیوں اور اہل حدیثوں کا معاملہ اس سے مختلف ہے کیونکہ ان میں مشرک وکافر بھی ہوتے ہیں اور موحد ومؤمن بھی۔ 

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نکاح کے مسائل ج1ص 303

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ