سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(395) معتکف کا ہاتھ منہ چھپانا

  • 1851
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2120

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

(1) اعتکاف کرنے والا باپردہ یعنی عورتوں کی طرح ہاتھ منہ چھپا کر اپنے خیمے سے باہر نکلے اور نماز وغیرہ ادا کرے اور قضائے حاجت کے لیے مسجد سے اسی حالت میں نکلے یا پردے کی کوئی ضرورت نہیں اعتکاف میں غسل کیا جا سکتا ہے جبکہ غسل واجب نہیں؟

(2) اعتکاف کرنے والا حجامت بنوا سکتا ہے یا کہ نہیں ؟(3) اعتکاف کرنے والا دماغی فرحت کے لیے کچھ بات چیت کر سکتا ہے یا نہیں اور کس حد تک ؟

(4) اعتکاف کرنے والا دینی کام میں اور دنیاوی کام میں مشورہ کر سکتا ہے اور مشورہ دے سکتا ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(1) اعتکاف کرنے والا مرد ہے تو خیمہ ٔ  اعتکاف سے نکلتے وقت پردہ کی کوئی ضرورت نہیں رسول کریمﷺ بھی خیمہ  ٔ  اعتکاف سے بوقت ضرورت نکلتے تھے مگر کہیں بھی آپ کے عورتوں کی طرح پردے کا ذکر نہیں ملتا۔

(2) غسل واجب کے علاوہ غسل کی خاطر معتکف مسجد سے نہیں نکل سکتا حدیث میں ذکر ہے ام المومنین عائشہ صدیقہ  رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں حالت اعتکاف میں رسول اللہﷺ مسجد میں ہوتے ہوئے سر مبارک میرے گھر میں جھکاتے تو میں اس کو دھو دیتی اور کنگھی کر دیتی۔(بخاری۔کتاب الاعتکاف۔باب الحائض ترجل راس المعتکف) اس سے ثابت ہوا غسل غیر واجب کے لیے معتکف مسجد سے نہ نکلے۔

(3) اعتکاف کی غرض وغایت کو ملحوظ رکھتے ہوئے کوئی بات ، کوئی کام ، یا کوئی مشورہ معتکف سے سرزد ہو جائے تو شرعاً اس میں کوئی مضائقہ نہیں البتہ اسے غرض اعتکاف کے منافی باتوں، کاموں اور مشوروں سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔

(4) اعتکاف شروع کرنے سے قبل حجامت بنوا لے تو دوران اعتکاف حجامت کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی اگر کسی وجہ سے دوران اعتکاف حجامت بنانا ناگزیر ہو گیا ہے تو بنوا سکتا ہے بشرطیکہ مسجد میں گندگی نہ پھیلائے البتہ حلق عانہ کی خاطر بہرحال مسجد سے باہر نکلنا ہو گا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

روزوں کے مسائل ج1ص 287

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ