سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

غسل جنابت میں سر اور کانوں کا مسح کرنا

  • 177
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1502

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا غسل جنابت میں سر اور کانوں کا مسح کرنا ضروری ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غسل جنابت كے دو طريقے ہيں:

كفائت كرنے والا طريقہ: اورمكمل طريقہ:

كفائت كرنے والا طريق غسل يہ ہے كہ: كلى كر كے اور ناك ميں پانى ڈال كر سارے بدن پر پانى ڈال ليا جائے، چاہے ايك بار ہے، اور اگر گہرے پانى ميں غوطہ لگائے تو بھى ٹھيك ہے۔

غسل كا مكمل طريقہ يہ ہے كہ:

اپنى شرمگاہ اور جہاں جہاں نجاست لگى ہو اسے دھوئے، اور پھر مكمل وضوء كرنے كے بعد اپنے سر پر تين چلو پانى بہائے حتى كہ بالوں تك سر تر ہو جائے، اور پھر اپنے جسم كى دائيں جانب اور پھر بائيں جانب دھوئے۔

ديكھيں: اعلام المسافرين ببعض آداب و احكام السفر و ما يخص الملاحين الجويين، تاليف فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين صفحہ ( 11 )۔

 ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ