سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(100)اگر کسی مسلمان کی بیوی کا قبول اسلام کے بعد بھی ہندو مذہب پر عمل ہو

  • 15608
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1382

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک برس قبل میں نے ایک ہندو لڑکی سے جس نے ظاہر تو یہی کیا تھا کہ وہ اسلام قبول کرچکی ہے،شادی کی۔لیکن شادی کے بعد یہ ظاہر ہوا کہ اس نے دین اسلام صحیح طور پر قبول نہیں کیا اس لیے کہ وہ ابھی تک ہندو مذہب پر عمل پیرا ہے۔

میرے لیے اسے طلاق دینا مشکل ہے کیونکہ ہم آپس میں ایک دوسرے کو خوب سمجھتے ہیں اور میں حسب استطاعت کوشش کررہا ہوں کہ وہ دلی طور پر اسلام قبول کرلے۔میرے خیال میں وہ میری بات تسلیم کرلے گی،اب مجھ پر شرعاً کیا واجب ہوتا ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شاید آپ کا خیال ہے کہ جن اعمال پر وہ عمل کرررہی ہے وہ اسلام کے منافی ہیں آپ کو چاہیے کہ سب سے پہلے آپ اس (بیوی) کو یہ شعائر  ترک کرنے کی دعوت دیں اگر وہ آ پ کی بات مان کر ان پر عمل چھوڑ دیتی ہے تو یہی چیز مطلوب ہے اور اگر وہ ان پر عمل کرناترک نہیں کرتی تو آپ اسے  کہیں کہ اگر تو ان پر عمل کرتی رہے گی تو ہمارے درمیان نکاح قائم نہیں رہے گا۔یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ عورت اس شادی کوقائم رکھنے کی رغبت رکھتی ہوگی تو یہ چیز اس کے قبول اسلام کا باعث بن جائے گی ۔لیکن اگر وہ اس دھمکی کے باوجود بھی اپنے دین پر قائم رہتی ہے تو پھر آپ دونوں کے درمیان  نکاح قائم نہیں اس وجہ سے آپ کو اس سے علیحدگی اختیار کرلینی چاہیے(واللہ اعلم)(شیخ ابن عثمین  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 161

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ