سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(118) شادی میں گانا بجانا

  • 14723
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 2114

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس شادی میں ڈھولک گانا بجانا اور بدعات وغیرہ ہوں اس میں شرکت کرنا کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس شادی میں ڈھولک ، رسومات و بدعات، خرافات گانا بجانا وغیرہ ہو۔ اس میں شرکت ناجائز ہے کیونکہ یہ گناہ ہیں اور ان میں شرکت گناہ پر تعاون ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے روکا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ... ٢﴾... المائدة

 ''نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں تعاون کرو۔ زیادتی اور گناہ کے کاموں میں تعاون نہ کرو''(المائدہ : ۲)

سورۂ بنی اسرائیل64میں اللہ تعالیٰ نے شیطان سے کہا:

﴿وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُم بِصَوْتِكَ ... ٦٤﴾...الإسراء

  ان میں سے جس کو تو اپنی آواز سے پھسلا سکتا ہے پھسلا لے۔ (بِصَوْتِکَ)کی تفسیر میں مفسرین نے لکھا ہے کہ اس سے مراد گانا بجانا، مزا میرا ور ہر وہ پکار جس میں اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی ہو۔ چونکہ گانا بجانا ڈھولک وغیرہ اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی ہے اس لئے یہ دعوت قبول کرنا درست نہیں۔ (قرطبی ، جلالین)

 اگر دعوت قبول کرنا مستحب ہے تو دوسری طرف حصولِ منکر اس سے مانع ہے۔ مانع اور مقتضی میں جب تعارض ہو تو حکم مانع کا ہوگا۔ لہٰذا ایسی شادی جس میں مندرجہ بالا خرافات ہوں شرکت ناجائز و ممنوع ہے۔ البتہ اگر کوئی شخص تبلیغ کی نیت سے وہاں جائے تو کوئی حرج نہیں۔ اگر تبلیغ نہیں کر سکتا تو بالکل نہ جائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ