سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(35) قرأت کرتے وقت ہر آیت پر وقف کرنا

  • 14642
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 3254

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں امام کو قرأ ت کرتے وقت کیا ہر آیت پر رکنا چاہئے ۔ دلائل کی رو سے واضح کریں ۔ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن قرآن کا مسنون اور افضل طریقہ یہ ہے کہ آدمی تلاوت کرتے وقت آیت پر وقف کرے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  کا معمول تھا کہ آپ ہر آیت پر ٹھہرتے تھے۔ سیدہ اُ م سلمہ  رضی اللہ عنہا سے مروی ہے :

عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّهَا ذَكَرَتْ أَوْ كَلِمَةً غَيْرَهَا " قِرَاءَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ. الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. مَلِكِ يَوْمِ الدِّينِ) يُقَطِّعُ قِرَاءَتَهُ آيَةً آيَةً "...الخ

    '' نبی اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم  جب قرأ ت کرتے تو ہر آیت کو علیحدہ علیحدہ پڑھتے۔ آپ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھتے پھر ٹھہر جاتے پھر الحمد اللہ رب العالمین کہتے پھر وقف کرتے پھر الرحمن الرحیم کہتے پھر وقف کرتے ''۔

( مشکوۃ مع تفقیح الرواۃ ۲/ ۶۱، مسند احمد ۲/ ۳۰۲، ترمذی ۵/ ۱۷۰، حاکم ۱/۲ ٢، ابن خزیمہ١/ ۲۴٧، بیہقی ۲/٤٤، دارقطنی ۱/۳۱۳، طحاوی ١/ ١٣٨، ابوداؤد ١/ ٢٦٧)
    ایک روایت میں ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم  جب قرأت کرتے ، ہر آیت کو الگ الگ کرتے ( مثلاً بسم اللہ الرحمن الرحیم کہتے پھر وقف کرتے۔ امام حاکم نے اس حدیث کو صحیح علی شرط الشیخین اور امام دار قطنی نے صحیح الاسناد اور امام نووی نے اسے صحیح کہا ہے۔ المجومع ٣/ ٣٣٣۔

امام سيوطى فرماتے ہیں :

"قال البيهقى فى الشعب و أخرون ألأفضل الوقوف على الأيات إتباعا هدى رسول الله صلى الله عليه وسلم  وسنته"

    '' امام بیہقی نے شعیب الایمان میں اور دیگر اہل علم نے کہا ہے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  کی پیروی میں ہر آیت پر وقف اضل ہے ''۔     (الاتقان صفحہ۱۲۲)
امام ابو عمر الدروافی نے فرمایا :

" وقد كان جماعة من الأئمة السلفين و القراء العافين يستحبون القطع عليهن "
    '' ائمہ سلف اور قراء کرام کی ایک جماعت آیات پر وقف مستحب سمجھتی ہے ''۔ (ارواء الغلیل ٢/۶۲)
    مذکورہ بالا وضاحت سے معلوم ہوا کہ امام ہو یا مفنرد یا نمازی غرض قرأ ت کرتے وقت آیات پر وقف کرنا چاہئے۔ یہی طریقہ افضل ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ