سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(467) ہوائی جہاز میں نماز پڑھنے اور احرام باندھنے کا طریقہ

  • 1305
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1387

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

انسان ہوائی جہاز میں نماز کس طرح پڑھے اور احرام کس طرح باندھے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ہوائی جہاز میں نماز پڑھنے کی درج ذیل صورتیں ہیں:

٭     انسان ہوائی جہاز میں نفل نماز اپنی سیٹ پر بیٹھ کر پڑھ لے، خواہ ہوائی جہاز کا رخ کسی طرف بھی ہو۔ رکوع وسجدہ اشارے کے ذریعہ کرے اور سجدے میں رکوع کی نسبت زیادہ جھکے۔

٭     فرض نماز ہوائی جہاز میں نہ پڑھے اِلاَّیہ کہ ساری نماز قبلہ رخ ہو کر ادا کرنا ممکن ہو اور رکوع، سجود، قیام اور قعود ممکن ہو تو پڑھ لے ورنہ نہیں۔

٭     اگر یہ ممکن نہ ہو تو نماز مؤخر کر دے اور ہوائی جہاز کے اترنے کے بعد زمین پر نماز ادا کرے اور اگر ہوائی جہاز کے اترنے سے پہلے نماز کے وقت کے ختم ہوجانے کا اندیشہ ہو تو اسے دوسری نماز کے ساتھ جمع کر کے ادا کرے، مثلاً: ظہر کی نماز کا وقت ختم ہونے کا اندیشہ ہو تو وقت ختم ہونے سے پہلے دونوں نمازیں ہوائی جہاز میں پڑھ لے اور نماز کی شرائط ارکان اور واجبات جس قدر ادا کر سکتا ہو ادا کرے، مثلاً: اگر ہوائی جہاز غروب آفتاب سے تھوڑی دیر پہلے پرواز شروع کرے اور فضا ہی میں ہو اور سورج غروب ہو جائے تو وہ نماز مغرب ادا نہ کرے حتیٰ کہ ہوائی جہاز ایئرپورٹ پر اتر جائے تو یہ زمین پر اتر کر نماز پڑھے اور اگر مغرب کا وقت ختم ہونے کا اندیشہ ہو تو جہاز سے اترنے کے بعد مغرب کی نماز عشاء کے ساتھ جمع کر کے پڑھ لے اور اگر عشاء کی نماز ختم ہونے کا بھی اندیشہ ہو تو دونوں وقت ختم ہونے سے پہلے پہلے ہوائی جہاز میں ان کو ادا کر لے۔ (یاد رہے کہ) عشاء کی نماز کا وقت آدھی رات تک ہے۔

٭     ہوائی جہاز میں فرض نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ قبلہ رخ کھڑا ہو جائے، اللہ اکبر کہے، سورۂ فاتحہ، اس سے پہلے مسنون دعائے استفتاح اور بعد میں قرآن مجید کا جو حصہ چاہے پڑھے۔ رکوع کرے، پھر رکوع سے سر اٹھائے تو اطمینان کے ساتھ کھڑا ہو جائے۔ پھر سجدہ کرے۔ سجدے سے سر اٹھائے تو اطمینان کے ساتھ بیٹھ جائے۔ پھر دوسرا سجدہ کرے اور اسی طرح باقی نماز ادا کرے۔ اگر سجدہ کرنا ممکن نہ ہو تو بیٹھ جائے اور بیٹھے ہوئے اشارے کے ساتھ سجدہ کرے اور اگر اسے قبلہ کے رخ کا علم نہ ہو اور نہ کوئی قابل اعتماد آدمی بتانے کے لئے موجودہو تو کوشش کر کے قبلے کا رخ معلوم کرے اور اس کی طرف منہ کر کے نماز ادا کر ے۔

٭     ہوائی جہاز میں مسافر کی نماز قصر ہوگی، یعنی چار رکعتوں والی نماز کی صرف دو رکعتیں پڑھے گا جیسا کہ دیگر مسافر قصر کر کے ادا کرتے ہیں۔

جہاں تک احرام باندھنے کا تعلق ہے تو اس کی درج ذیل چار صورتیں ہیں:

۱۔       گھر میں غسل کر کے اپنے معمول کے کپڑے پہنے رکھے اور اگر چاہے تو وہ گھر ہی سے احرام بھی پہن سکتا ہے۔

۲۔     اگر گھر میں احرام نہ باندھا ہو تو ہوائی جہاز میں اس وقت باندھ لے جب وہ میقات کے بالمقابل آئے۔

۳۔     جب ہوائی جہاز میقات کے بالمقابل پہنچے تو حج و عمرہ کو شروع کرنے کی نیت کرے اور نیت کے مطابق لبیک کہے۔

۴۔     اگر کوئی شخص غفلت یا نسیان کے اندیشے کے باعث از راہ احتیاط میقات پر آنے سے پہلے احرام باندھ لے، تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ417

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ