سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(464) حج یا عمرے کا تلبیہ کہتے وقت نیت کے الفاظ زبان سے کہنا غلط ہے

  • 1302
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1236

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حج یا عمرہ شروع کرتے وقت تلبیہ میں نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرنا ضروری ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

تلبیہ یہ ہے کہ اگر آپ کی نیت عمرہ کی ہے تو ’’لَبَّيْکَ عُمْرَةً‘‘ کہیں اور اگر حج کی نیت ہے تو ’’لَبَّيْکَ حَجًّا‘‘کہیں نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرنا جائز نہیں ہیں، مثلاً: یہ نہیں کہنا چاہیے: ’’اے اللہ! میں عمرے کا ارادہ کرتا ہوں۔‘‘ یا یہ کہے: ’’میں حج کا ارادہ کرتا ہوں۔‘‘ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسا ثابت نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ416

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ