سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(453) حج یا عمرے کی ادائیگی سے قاصر شخص کیا کرے؟

  • 1263
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1170

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بہت معمر شخص نے عمرے کا احرام باندھا اور جب وہ بیت اللہ میں پہنچا تو عمرہ ادا کرنے سے عاجز و قاصر ہوگیا تو وہ کیا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

وہ حالت احرام ہی میں رہے حتیٰ کہ اس کے لیے عمرہ ادا کرنا ممکن ہو جائے الا کہ اس نے بوقت احرام یہ شرط عائد کی ہو کہ اگر کسی روکنے والے نے مجھے روک دیا تو میں وہاں حلال ہو جاؤں گا، جہاں مجھے روکاوٹ پیش آجائے۔ تو اس صورت میں وہ احرام کھول کر حلال ہو جائے، اس پر عمرہ یا طواف وداع وغیرہ کوئی چیز بھی واجب نہ ہوگی اور اگر اس نے ایسی شرط عائد نہ کی ہو اور اس کمزوری و ناتوانی کے ازالے کی بھی امید نہ ہو تو وہ احرام کھول کر حلال ہو جائے اور اگر استطاعت ہو تو ایک جانور بطور فدیہ ذبح کر دے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَأَتِمُّوا الحَجَّ وَالعُمرَةَ لِلَّهِ فَإِن أُحصِرتُم فَمَا استَيسَرَ مِنَ الهَدىِ وَلا تَحلِقوا رُءوسَكُم حَتّى يَبلُغَ الهَدىُ مَحِلَّهُ...﴿١٩٦﴾... سورة البقرة

’’اور اللہ (کی خوشنودی) کے لیے حج اور عمرے کو پورا کرو اور اگر (راستے میں) روک لیے جاؤ تو جیسی قربانی میسر ہو (کر دو) اور جب تک قربانی اپنے مقام پر نہ پہنچ جائے سر نہ منڈواؤ۔‘‘

نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کو جب عمرہ ادا کرنے سے حدیبیہ کے مقام پر روک دیا گیا تھا تو آپ نے قربانی کے جانور ذبح فرمائے اور احرام کھول کر حلال ہوگئے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ409

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ