سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(438) جس مریض کو قضا ادا کرنے کی مہلت نہ ملے اس کے بارے میں حکم

  • 1240
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1343

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مریض نے رمضان کے روزے نہیں رکھے اور رمضان شروع ہونے کے چار دن بعد وہ فوت ہوگیا تو کیا اس کی طرف سے روزوں کی قضا ادا کی جائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

اس مریض کو لاحق ہونے والا مرض اگر اتفاقی طور پر پیش آنے والے امراض میں سے تھا اور مرض جاری رہا حتیٰ کہ مریض فوت ہوگیا تو اس صورت میں اس کی طرف سے قضا ادا نہیں کی جائے گی کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَمَن كانَ مَريضًا أَو عَلى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ...﴿١٨٥﴾... سورة البقرة

’’اور جو بیمار ہو یا سفر میں ہو تو دوسرے دنوں میں (روزہ رکھ کر) ان کا شمار پورا کر لے۔‘‘

ایسے مریض کے لیے واجب ہے کہ دوسرے دنوں میں روزے رکھ کر شمار پورا کر لے اور اگر اسے اس کی مہلت نہ ملی اور وہ فوت ہوگیا تو اس سے قضا کی ادائیگی ساقط ہو جائے گی کیونکہ اسے وہ وقت ہی نہیں ملا جس میں اس پر روزہ واجب تھا۔ وہ ایسے ہی ہے جیسے کہ شعبان میں فوت ہوگیا ہو ظاہر ہے اس کے لیے آنے والے رمضان کے روزے واجب نہیں ہیں۔ اگر اس کا مرض دائمی ہو جس سے صحت یاب ہونے کی امید نہ ہو تو اس پر واجب ہے کہ ہر دن کے عوض ایک مسکین کو کھانا کھلا دے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ396

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ