سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(407) آرام و سکون حاصل کرنے سے روزے کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا

  • 1209
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1264

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر روزہ دار بھوک اور پیاس کی شدت کی وجہ سے دن کا اکثر حصہ لیٹ کر گزارے تو کیا اس سے روزے کی صحت پر کوئی اثر پڑے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

اس سے روزے کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ اس میں اجر و ثواب زیادہ ملے گا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا  سے فرمایا تھا:

«أجرک عَلٰی قَدْرِْ نَصَبَکِ» (صحيح البخاري، العمرة، باب اجر العمرة علی قدر النصب، ح: ۱۷۸۷ وصحيح مسلم، الحج، باب احرام النفساء… ح: ۲۱۱ (۱۲۶)

’’اس کا ثواب تمہارے خرچ یا تکلیف برداشت کرنے کے بقدر ہوگا۔‘‘

اللہ تعالیٰ کی اطاعت و بندگی میں انسان کو جس قدر زیادہ تھکاوٹ ہو، اسی قدر اسے زیادہ اجر و ثواب ملے گا۔ اس کے ساتھ وہ ایسا کام بھی کر سکتا ہے جس سے روزے کی شدت میں کمی آجائے، مثلاً: وہ پانی سے ٹھنڈک حاصل کر سکتا ہے یا ٹھنڈی جگہ بیٹھ سکتا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ380

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ