سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(75) الخنس اور الکنس کے معنی

  • 11891
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 2030

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سورۃ التکویر کی آیت 15 اور16 کی کیا تفسیر  ہے یعنی ان آیتوں کی:

﴿فَلا أُقسِمُ بِالخُنَّسِ ﴿١٥ الجَوارِ‌ الكُنَّسِ ﴿١٦﴾... سورة التكوير

’’  میں قسم کھاتا ہوں پیچھے ہٹنے والے - چلنے پھرنے والے چھپنے والے ستاروں کی ۔‘‘


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ اللہ تعالیٰ نےایک قسم کھائی ہے اور عبرتوں اورنشانیوں کی وجہ سےاپنی مخلوقات میں سے جس کی بھی چاہے قسم کھاسکتا ہے۔ الخنس کی تفسیر میں کہا گیاہے اس سے مراد  وہ تمام ستارے ہیں  جو دن کو غائب اوررات کوظاہر   ہوجاتے ہیں یعنی مرادیہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان ستاروں کی قسم کھائی ہے جو جن  کو چھپ جاتےہیں اور رات کو چلتے اورلوگوں کونظر آتے  ہیں ان کے چلنے سے مراد ان کا طلوع ہونا اور چلنا جب کہ چھپنےسے مراد ان کاغائب ہوناہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص75

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ