سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

غیر محرم لڑکیوں سے گفتگو

  • 11595
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 727

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیالڑکےغیرمحرم لڑکیوں سےبات کرسکتےہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر گفتگو کا مقصد دینی مسائل کی راہنمائی حاصل کرنا ہو تو وقار ،متانت ، سنجیدگی اور شرعی تعلیمات کو ملحوظ خاطر رکھ کر گفتگو کی جا سکتی ہے۔ صحابہ کرام متعدد مسائل میں سیدہ عائشہ سے راہنمائی لیا کرتے تھے۔

اور اگر بات چیت کا مقصد وقت گزاری اور دوستیاں لگانا ہو توغیر محرم لڑکوں اور لڑکیوں سے گفتگو کرنا ناجائز،حرام اور ممنوع ہے۔ کسی خاص ضرورت کے بغیر یہ فضول کام ہے، اور بالآخر حرام کے ارتکاب کا سبب بنے گا۔ فقہائے کرام فرماتے ہیں :

’’دواعی الی الحرام ،حرام‘‘

یعنی وہ امور جو حرام کی طرف لے جائیں، وہ بھی ناجائز ہیں۔

حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورت کو بغیر شوہر کی اجازت کے غیر مردوں کے ساتھ کلام کرنے سے سخت تاکید کے ساتھ منع فرمایا ہے۔ اور دوسری ایک روایت میں ہے عورتوں کو غیر مردوں کے ساتھ میٹھی میٹھی باتیں کرنے کی بھی سخت غضب و غصے کے ساتھ ممانعت فرمائی ہے کہ مرد اس کی طرف کچھ ریجھنے لگیں۔ یعنی اگر عورت کسی غیر مرد سے نرم و نازک باتیں کرے گی تو مرد کے دل میں طمع پیدا ہوگا اور دل کا چور جاگ اٹھے گا جو دونوں کیلئے نقصان دہ اور موجب عذاب ہے۔

عورت کی مرد کے ساتھ گفتگو اس وقت ہو سکتی ہے جب فتنہ سے محفوظ رہنے کی گارنٹی دی گئی ہو اور اللہ تعالٰی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے کہ:-

﴿وَإِذا سَأَلتُموهُنَّ مَتـٰعًا فَسـَٔلوهُنَّ مِن وَر‌اءِ حِجابٍ...٥٣﴾... سورةالاحزاب

اور جب تم کسی ضرورت اور حاجت کی وجہ سے عورتوں سے کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگو۔

پھر عورت کا غیر محرم مرد سے گفتگو کرنا صرف ضرورت کی حد تک جائز ہوگا اور اس میں بھی اس بات کا لحاظ رکھا جائے گا کہ شریعت نے کہاں کون سی حد لگائی ہے مرد و زن کے درمیان ہونے والی گفتگو میں نرم لہجہ (شیرنی اور لوچ دار آواز کا انداز) نہ ہو کیونکہ جب آپ کسی سے لوچ دار آواز سے بات کریں تو ظاہر ہے کہ سننے والا یہی سمجھے گا کہ آپ اس کو لفٹ کرا رہی ہیں اور وہ مزے سے آپ کے قصے دوسروں کو سناتا رہے گا کیونکہ ان کا کام ہی یہی ہوتا ہے کہ ہم نے اتنی لڑکیوں سے دوستی کر رکھی ہے یا اتنی لڑکیاں ہم پر جان دیتی ہیں تو خدارا ان لفنگوں سے اپنے آپ کو بچائیں اور دین کی سیدھی راہ کو اپنائیں کہ کہیں نا سمجھی میں اٹھایا ہوا قدم کل کو دوزخ کی آگ میں کھینچ کر لے جائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ