سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(36) مروّجہ ختم قرآن کا حکم

  • 11363
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-19
  • مشاہدات : 1478

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کسی کے گھر  ختم قرآن کرتا ہے ‘ثواب اس کا اپنے آپ کو ھدیہ کرتا ہے اور گھر والے کے لیے دعا ہے ‘کیا یہ عمل صحیح ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی کے گھر میں اجتماعی طور پر قرآن پڑھنا نہ تو رسول اللہ ﷺکا طریقہ تھا نہ ہی صحابہ رضی اللہ عنہم کا حس طرح بدعتی لوگ آج کل پڑھتے ہیں ‘جیسے کے مسئلہ نمبر 15 میں اس کا بیان گزر چکا ۔اسی طرح ثواب کو ھدیہ کرنے کے بارے میں ع بھی علماء کا اختلاف ہے اگر کوئی شخص کسی کے گھر میں تبرک کے طور پر قرآن پڑھتا ہے اور اس کا کھانا نہیں کھاتا نہ ہی مال لیتا ہے اور قرات اپنے لیے کرتا ہے اور دعا اس کے لیےکرتا ہے تو بہ جائز ہے یقینا ً دعا ہر مسلمان کو نفع دیتی ہے تو آپ کا عمل صحیح ہے انشاءاللہ لیکن اسے مستمر عادت نہ بنائیں یہا ں تک تمھارا یہ عمل لوگوں کے لیے بدعت کا داعی واقع نہ ہو ۔وصلی اللہ علیٰ نبینا محمد وآله وصحبه اجمعین ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ الدین الخالص

ج1ص102

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ