سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(537) جریدہ "الشرق الاوسط"کی خریدو فروخت۔

  • 10906
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1033

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اخبار الشرق الاوسط مسلمانوں کی خبریں کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے،ان کے مسائل کو چھپانے اور اسلام اور مسلمانوں کی صورت کو اس طرح پیش کرنے میں جو کسی بھی طرح بھی موزوں نہیں،انتہائی برا کردار ادا کر رہا ہے،اس کے بر عکس وہ کافر فن کار مردوں اور عورتوں کی تصویریں اور خبریں بڑے اہتمام سے نمایاں کرکے شائع کرتا ہے،تو اس جریدہ کی خرید و فروخت، اس کی تقسیم اور اسے حاصل کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر صورتحال اسی طرح  ہے جیسا کہ سوال میں مذکور ہے،تو اس اخبار کے ساتھ تعاون گویا اس کی حوصلہ افزائی کرنے،اس  کی اشاعت میں حصہ لینے،اور اس کی پالیسی کو پروان چڑھانے کے مترادف ہے لہذا میری رائے یہ ہے کہ اسے خریدنا،حاصل کرنا،تقسیم کرنا منع ہے،میں اسلام کے ہر بہی خواہ  کی توجہ اس جانب مبذول کراوں گا،کہ وہ اس میں اشتراک سے اجتناب کریں،اور اسکی اشاعت میں قطعا کسی قسم کا حصہ نہ لیں اس سے یہ اپنی موت آپ مر جائے گا اور اسکا نام و نشان تک باقی نہ رہے گا اس سے تعاون صرف اس صورت میں کیا جا سکتا ہے کہ یہ اپنے اسلوب،طریقے اور روش کو بدل لے،اس فتوی کو عبد اللہ بن عبد الرحمن الجبرین نے رکن افتاء کمیٹی نے لکھا ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص410

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ