سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(277) میں نے فتنہ کے ڈر سے قریبی رشتہ داروں سے۔۔۔۔

  • 10634
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1361

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے کچھ رشتہ دار ہیں' جن سے میں ملنا چاہتا ہوں  جیسا کہ نبیﷺ نے حکم بھی دیا ہے'لیکن  جب میں ان سے ملاقات کے لیے  جاات ہوں  تو ان کی عورتیں  بھی مجھ سے مصافحہ  کرتی ہیں جوکہ میرے لیے غیر محرم ہیں مگر انہیں علم  نہیں ہے کہ  مردوں کا عورتوں  سے مصافحہ  کرنا حرام ہے'اس وجہ سے  میں نے  ان سے ملنا ترک کردیا ہے ۔کیا  اس کی وجہ سے مجھے گناہ تو نہیں ہوگا؟ یاد رہے  کہ میں انہیں یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ حرام ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کے لیے واجب  یہی ہے کہ  آپ ان عورتوں کو اور ان کے شوہروں کو یہ بتائیں کہ یہ حرام ہے ۔آپ ان  سبب کو بتائیں کہ غیر محرموں  سے مصافحہ  کرنا جائز نہیں ہے۔آپ ان سے میل جول  کو ترک  نہ کریں۔آپ کے پاس  جب غیر محرم  عورتیں آئیں  اور کوئی  ان میں سے مصافحہ کے لیے اپنا ہاتھ آپ کی طرف  بڑھائے تو آپ اپنا ہاتھ آگے نہ بڑھائیں'ان سے  مصافحہ نہ کریں  بلکہ ان سب کو حکم یہ دیں کہ وہ پردہ کریں۔اپنے چہروں  اور بالوں کو ڈھانپ  لیں اور صرف  اپنے محرموں ہی سے مصافحہ کریں۔اس  طرح  آپ صلہ رحمی  بھی کریں گے'نیکی کا حکم  بھی دیں گے ' تعلیم  بھی دیں گے اور حق  کو علانیہ طور  ظاہر  کریں گے ۔امید ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو  اور آپ کی وجہ  سے  ان لوگوں کو نفع پہنچائے گا۔اس خرابی  کی وجہ سے  اپنے رشتہ داروں سے میل جول  ترک کرنا درست نہیں ہے' کیونکہ میل ملاقات  تو صلہ رحمی میں شامل ہے ۔ بہر حال  آپ کو چاہیے کہ  آپ دونوں کام ہی کریں۔ ملاقات  بھی کریں نیکی کو ظاہر  بھی کریں اور اس کی دعوت بھی دیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص219

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ