سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 923
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 146

سوال

اللہ کہا ں ہے
اللہ کہا ں ہے السلام عليكم ورحمة الله وبركاته اللہ کہا ں ہے ۔ ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! اپنی ذات کے اعتبار سے اللہ تعالی عرش پر مستوی ہے،جیسا اس کی شان کے لائق ہے،لیکن ہمیں اس کا کوئی علم نہیں ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے۔: (انَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضَ فِیْ سِتَّةِ أَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ) (الأعراف :54' یونس: 3) ''بے شک تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر قائم ہوا''. دوسری جگہ فرمایا : (أَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی ). '' رحمن عرش پر قائم ہے'' (طہٰ :5) معاویہ بن حکم سُلَمِی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میری ایک لونڈی تھی جو بکریاں چراتی تھی، ایک دن بھیڑیا ریوڑ میں سے ایک بکری لے گیا، مجھے غصہ آیا اور میں نے اسے تھپڑ رسید کر دیا' میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا آپ نے میرے فعل کو برا کہا، میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں اس لونڈی کو آزاد نہ کر دوں؟ آپ نے فرمایا اسے میرے پاس لے آ، میں اسے آپ کے پاس لے گیا، آپ نے اس سے پوچھا، اللہ تعالیٰ کہاں ہے، لونڈی نے جواب دیا: ''فی السمائ'' آسمان میں، آپ نے پوچھا کہ ''میں کون ہوں؟'' کہنے لگی آپ اللہ کے رسول ہیں، فرمایا: ''اسے آزاد کر دو ''فَانَّھَا مُؤْمِنَة'' ''یہ مومنہ ہے'' (مسلم: 537) اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے مام مالک رحمہ الله نے فرمایا: الاستواء معلومٌ ، والكيف مجهولٌ ، والإيمان بـــه واجبٌ ، والسؤال عنه بدعةٌ ". (استواء معلوم ہے، لیکن اس کی کیفیت مجہول ہے، اور اس پر ایمان لانا واجب ہے، اور اس کے متعلق سوال بدعت ہے) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی