سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 49
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-19
  • مشاہدات : 442

سوال

السلام عليكم

طاهر القادري كي ايك كتاب جسكا نام"كشف الاسرا(حضور سے حيوانات نباتات اور جمادات كي محبت)" صفحه 81 حضرت ابو سعيد خدري بيان كرتے ہیں:ایک دفعہ ایک بھیڑیاں بکریوں پر حملہ آور ہوا اور ان میں سے ایک بکری کو اٹھایا۔چرواہے نے اسکا پیچھا کیا اوراسے بکری چھین لی۔بھیڑیاں پچھلی ٹانگوں کو زمین پر پھیلا کر سرین پر بیٹھ گیا اور اگلی ٹانگوں کو کھڑا کرلیااور اس نے چرواہے سے کہا :کیا تم اللہ سے نہیں ڈرتے کہ مجھ سے اللہ تعالیٰ کا عطا کردہ رزق چھین رہے ہو؟چرواہے نے حیران ہو کر کہا :بڑی حیران کن بات ہے کہ بھیڑیا اپنی دم پر بیٹھا مجھ سے انسانوں جیسی باتیں کررہا ہے ؟بھیڑے نے کہا:کیا میں تمہیں اسے عجیب تر بات نہ بتاوں؟محمد صلی اللہ علیہ و سلم جو کہ یثرب(مدینہ منورہ)میں تشریف فرما ہیں لوگوں کو گزرے ہوئے زمانے کی خبریں دیتے ہیں-راوی بیان کرتے ہے کہ وہ چرواہا فوراََ اپنی بکریوں کو ہانکتا ہوا مدینہ منورہ میں داخل ہوااور ان کو اپنے ٹھکانوں میں سے کسی ٹھکانہ پر چھوڑ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔پھر اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم كو اس معاملعه كي خبر دي ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم كے حكم پر با جماعت نماز کے لئے اذان کہی گئی۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے اور چرواہے سے فرمایا:سب لوگوں کو اس واقعہ کی خبر دو۔پس اس نے وہ واقعہ سب کو سنا یا۔اسکے بعد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔اس نے سچ کہا۔مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے قیامت اس قوت تک قائم نہ ہوگی جب تک درندے انسان سے کلام نہ کریں اور انسان سے اس کے چابک کی رسی اور جوتے کے تسمے کلام نہ کریں۔اس کی ران اسے خبر دے گی کہ اس کے بعد اس كےگھر والے كيا كرتے رہے ہیں۔ٗٗ اس حدیث کو امام احمد اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ مسند احمد الرقم 11809،11859 کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟کیا درندے بات کرنے سے مراد وہ جانور ہے جسکا ذکر قرآن میں ہے جو قیامت سے پہلے ظاہر ہوگا۔یا پھر دورسے جانور بھی مراد ہے؟ اللہ حافظ

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی