سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 444
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 202

سوال

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ ماننا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قرآن مجید میں ہے: لَّقَدْ كَفَرَ ٱلَّذِينَ قَالُوٓا۟ إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلْمَسِيحُ ٱبْنُ مَرْيَمَ ۚ قُلْ فَمَن يَمْلِكُ مِنَ ٱللَّهِ شَيْـًٔا إِنْ أَرَادَ أَن يُهْلِكَ ٱلْمَسِيحَ ٱبْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُۥ وَمَن فِى ٱلْأَرْضِ جَمِيعًۭا ۗ وَلِلَّهِ مُلْكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۚ وَٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍۢ قَدِيرٌۭ ﴿17﴾ ترجمہ: جو لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ عیسیٰ بن مریم اللہ ہیں وہ بےشک کافر ہیں (ان سے) کہہ دو کہ اگر اللہ عیسیٰ بن مریم کو اور ان کی والدہ کو اور جتنے لوگ زمین میں ہیں سب کو ہلاک کرنا چاہے تو اس کے آگے کس کی پیش چل سکتی ہے؟ اور آسمان اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب پر اللہ ہی کی بادشاہی ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے (سورۃ المائدہ،آیت 17) اس آیت میں حضرت عیسی علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ کہنے والوں کو کافر کہا گیا ہے،تو کیا حضرت عیسی علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ کہنے والے کافر ہو سکتے ہیں تو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ کہنے والے کافر کیوں نہیں ہو سکتے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی شخص واقعی ایسا عقیدہ رکھتا ہے کہ وہ اللہ کے علاوہ کسی نبی ،ولی ، فرشتے یا جن وغیرہ کو اللہ یا رب مانتا ہے تو مذکورہ آیت مبارکہ کی روشنی میں وہ کفر کا ارتکاب کرتا ہے،اور یہ آیت مبارکہ اپنے معنیٰ میں واضح اور صریح ہے ،اس میں کسی تاویل کی گنجائش نہیں ہے،لیکن یاد رہے کہ کفر کا فتویٰ کوئی اہل علم ہی لگا سکتا ہے ،ہر کسی کو کفریہ فتاویٰ لگانے سے اجتناب کرنا چاہئیے۔کیونکہ فتویٰ لگانے سے پہلے ایسا عقیدہ رکھنے والے آدمی کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی اور موانع و شروط کا خیال رکھا جائے گا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی