بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
اگر کوئی لڑکی یا لڑکا کسی عورت کا دودھ پیتا ہے اور وہ عورت دیگر کئی بچوں کی ماں ہو تو کیا دودھ پینے والا بچہ یا بچی ان اس عورت کی تمام اولاد کے لیے محرم ہے؟یعنی اگر دودھ پینے والا لڑکا ہے تو کیا اس عورت کی تمام بیٹیاں اس بچے کے لیے رضائی بہنیں ہیں یا اگر دودھ پینے والی بچی ہے تو کیا اس عورت کے تمام بیٹے اس بچی کے لیے رضائی بھائی ہیں؟ جزاکم الله خیرا
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں جب کوئی لڑکی کسی عورت کا کم از کم پانچ مرتبہ دودھ پی لیتی ہے تو اس سے رضاعت ثابت ہو جاتی ہے اور وہ لڑکی اس عورت کی تمام اولاد کی رضاعی بہن متصور ہو گی اور اسی طرح کا معاملہ اس لڑکے کا بھی ہے جو کسی عورت کا دودھ پی لیتا ہے تو وہ اس عورت کی جمیع اولاد کا رضاعی بھائی بن جاتا ہے۔ جزاکم اللہ
ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی