سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 20
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 385

سوال

بہو کا سسسر اور ساس کو ماں اور باپ کہنا السلام علیکم کیا لڑکی شادی کے بعد اپنے شوہر کے والدین یعنی اپنی ساس کو ماں اور سسر کو ابو کہہ سکتی ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عبداللہ بن عبدالرحمٰن الجبرین سے سوال کیا گیا: ہمارے ہاں بہو اور داماد اپنی ساس کو ماں اور سسر کو باپ کہتے ہیں۔ تو کیا یہ جائز ہے؟ تو ان کا جواب تھا: جب کسی شہر میں اظہار محبت کے لیے قریبی رشتہ داروں کو اس طرح پکارنا معروف ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ جیسا کہ عام طور پر بطور محبت و احترام چچا، پھوپھی، ماموں اور خالہ وغیرہ کو ابو یا امی کہہ لیا جاتاہے۔ عبد الله بن عبد الرحمن الجبرين http://ibn-jebreen.com/ftawa.php?view=vmasal&subid=12795&parent=3577

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی