سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 126
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 299

سوال

few problems
(1) آپ جامعہ بنوریہ کے اساتذہ اور مفتیان سے رجوع کرسکتے ہیں کیونکہ جامعہ بنوریہ کے اساتذہ اور مفتیان و بعض فتاویٰ منظر عام ہوچکے ہیں۔ لہٰذا مشکوک ہے۔ علماء میں اس صورت میں اختلاف ہے ایک مؤقف کے مطابق تین دن سے زیادہ قیام پر پوری پڑھنی پڑے گی۔ دوسرا مؤقف 19 دن قیام پر قصر کرسکتا ہے۔ (2) جب آپ کی ڈیوٹی 19 دن سے زیادہ ہو تو پوری نماز پڑھیں 19 دن تک کی ڈیوٹی سفر میں شمار ہوگی۔ ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبیؐ نے 19دن قیام کیا آپؐ قصر کرتے رہے پس ہم جب 19دن (قیام) کا سفر کرتے تو قصر کرتے اور اگر اس سے زیادہ (قیام) کرتے تو پو ری پڑھتے (صحیح بخاری :1080) لہٰذا اگر احتیاط برتنا چاہیں تو تمام حالات میں پوری نماز ادا کرلیں۔ (3) نماز پوری پڑھی جاسکتی ہے حضر ت عائشہؓ کا نبیؐ کے سامنے یہ عمل ثابت ہے۔ (سنن النسائی :1457)

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی