سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 118
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 395

سوال

کلمہ گو مشرک کے پیچھے نماز
موجوده دور میں کلمہ گو مشرک چونکہ ایمان کے وہ عام لوازمات کہ جن کا اقرار ضروری ہے بھی بجا لاتے ہیں۔ فاسد تاویلات سے شرک کے جواز بھی پیش کرتے ہیں۔ اس صورت میں ان لوگوں کو کفار مکہ اور یہود و نصاریٰ کی جگہ پر قطعاً نہیں رکھا جاسکتا۔ باقی رہا ان کے پیچھے نماز پڑھنےکا معاملہ ایسے لوگ چونکہ تقویٰ سے بہت دور ہوتے ہیں۔لہٰذا ایسے مسلمان کو امامت کے لیے آگے نہیں کرنا چاہیے۔ہاں اگر کوئی ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھ لے تو اب دوسرے مسئلہ کے مطابق اس کی نماز درست ہے کیونکہ امام کے عقیدے کی بُرائی اس کے ساتھ ہے او رنماز کا تعلق بندے اور اللہ کے درمیان ہوتا لہٰذا مقتدی کی نماز او رامام کی نماز کی قبولیت میں مقتدی یا امام کے موحد و مشرک ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لہٰذا ہمارے رحجان کے مطابق کلمہ گو مشرک کے پیچھے پڑھی گئی نماز درست ہے البتہ ایسے شخص کو امام بنانا غیرت ایمانی کے خلاف ہے۔

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی