سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(433) اس نے کنواں کھودا اور اس میں ایک بچی گری گئی

  • 9911
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1092

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے ایک کنواں کھودا تا کہ اس س میرے اہل خانہ اور دیگر لوگ بھی پانی حاصل کر سکیں ‘ یہ کنواں آٹھ یا اسے بھی زیادہ سال پہلے کھودا گیا تھا اور اس عرصہ میں اہل خانہ اور دیگر لوگ اس سے پانی حاصل کرتے رہے۔ تقدیر الٰہی کا کرنا یہ ہوا کہ ہماری پانچ سال بچی حسب عادت اس کنویں سے پانی لینے کیلئے گئی مگر اس میں گر کر فوت ہو گئی۔ اب آپ سے فتویٰ مطلوب ہے کہ اس بچی کے حوالے سے مجھ پر کیا لازم ہے کیونکہ یہ کنواں تو میں نے کھودا تھا ؟ فتویٰ عطا فرمائیں اللہ تعالیٰ آپ کو اجر و ثواب سے نوازے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر امر واقع اسی طرح جس آپ نے ذکر کیا ہے تو اس بچی کی وفات کی وہ سے آپ پر کوئی دیت یا کفارہ وغیرہ لازم نہیں ہے کیونکہ آپ کا محض کنواں کھودنا گناہ کا سبب قرار نہیں پا سکتا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص393

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ