سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(395) اس کے چچا نے میرے ساتھ میری والدہ کا دودھ پیا

  • 9872
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1100

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے ماموں کی ایک بیٹی ہے جس سے شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن مشکل یہ ہے کہ اس کے چچا نے میرے ساتھ ملکر میری والدہ کا دودھ پیا ہے اور وہ اس لڑکے کی چچا کی بہن ہے ‘ جبکہ یہ چچا میرا رضاعی بھائی ہے اور ماموں میری والدہ کا بھائی ہے ‘ لیکن یاد رہے کہ ہمیں رضعات کی تعداد معلوم نہیں ہے ‘ سوال یہ ہے کہ اس لڑکی سے شادی کرنا میرے لئے حلال ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ رضاعت آپ کیلئے نقصان دہ نہیں ہیں بشرطیکہ اس لڑکی نے آپ کی والدہ کا دودھ نہ پیا ہو اور نہ اس کے باپ یا ماں نے دودھ پیا ہو اور نہ آپ نے اس کی ماں کا یا اس کے باپ کی کسی دوسری بیوی کا دودھ پیا ہو۔ اس کے چچا کا بلکہ اس کے بھائیوں  کا دودھ پینا بھی آپ کیلئے نقصان دہ نہیں ہے کیونکہ حکم صرف اسی کے ساتھ اور اس کی فرع کے ساتھ متعلق ہو گا ‘ لہٰذا اس صورت میں آپ کیلئے یہ نکاح انشاء اللہ حلال ہو گا ‘ خصوصاً جبکہ رضاعت کی تعداد بھی مشکوک ہے اور مسائل میں اصل اباحت ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الرضاع: جلد 3  صفحہ 365

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ