سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(385) ایک دفعہ کی رضاعت سے حرمت ثابت نہیں ہوتی

  • 9862
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1302

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری امی نے مجھے بتایا ہے کہ میں نے ایک بار اس عورت کا دودھ پیا ہے ‘ جس کی بیٹی سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں ‘ کیا اس کی بیٹی سے شادی کرنا میرے لئے جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ رضاعت جس سے حرمت ثابت ہوتی ہے ‘ وہ ہے جو پانچ یا اس سے زیادہ رضعات پر مشتمل ہو اور بچے نے دو سال کے اندر دودھ پیا ہو اور اگر رضعات پانچ سے کم ہں تو ان سے حرمت ثابت نہیں ہو گی ‘ کیونکہ نبی اکرم ؐ نے سہلہ بنت سہیل ؓ سے فرمایا تھا:

((أرضعيه – اي سالما – خمس رضعات تحرمى عليه )) ( صحيح مسلم )

’’سالم کو پانچ رضعات دودھ پلا دو اس سے تم اس پر حرام ہو جائو گی۔‘‘

اسی طرح حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے:

((كان فيما أنزل من القرآن عشر رضعات معلومات يحرمن ثم نسخن بخمس معلومات ، فتوفي رسول الله ﷺ وهي فيما يقرأ من القرآن)) ( صحيح مسلم)

’’قرآن مجید میں دس معلوم رضعات کا حکم نازل ہوا تھا ‘ جس سے حرمت ثابت ہوتی تھی اور پھر دس کو پانچ رضعات سے منسوخ کر دیا گیا اور جب نبی اکرم ؐ کا انتقال ہوا تو وہ قرآن میں پڑھی جاتی تھیں۔‘‘

نیز آپ ؐ نے فرمایا:

((لا رضاع إلا في الحولين )) ( سنن الدار قطنى)

’’رضاعت وہی معتبر ہے جو دو سال کے اندر ہو۔‘‘

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الرضاع: جلد 3  صفحہ 358

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ