سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(342) رجوع کی کیفیت

  • 9797
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1041

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ادارات بحوث علمیہ و افقا کے رئیس عام سے یہ سوال پوچھا گیا ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو ریاض کی سپریم کورٹ کے قاضی کے سامنے ایک طلاق دی اور پھر دو گواہوں کی موجودگی میں رجوع کر لیا تو کیا اس کا یہ رجوع صحیح ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر مذکورہ رجوع اس وقت ہوا جب عورت ابھی تک عدت میں تھی اور اس طلاق سے پہلے یا بعد میں دو طلاقیں اور نہیں دی گئیں تو وہ اپنے شوہر کی عصمت میں ہے اور اگر رجوع کی تاریخ سے پہلے عدت ختم ہو گئی تھی یا اس طلاق سے پہلے یا بعد میں اس نے اگر اسے دو طلاقیں اور دی ہیں تو پھر وہ اس شوہر کی عصمت سے خارج ہو گئی ہے اور دوسرے شوہر سے شادی کئے بغیر وہ اس شوہر کیلئے حلال نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الطلاق : جلد 3  صفحہ 324

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ