سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(331) جس نے شرط پر طلاق کو معلق کیا پھر رجوع کر لیا

  • 9786
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1350

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کے بارے میں حکم شریعت کیا ہے جو اپنی بیوی سے کہتا ہے کہ جب تجھے حیض آئے اور پھر تو پاک ہو جائے تو تجھے طلاق ہے اور اس سے اس کا مقصود طلاق ہی ہو‘ لیکن بعد میں حیض آنے سے پہلے اس نے طلاق نہ دینے کا ارادہ کر لیا تو کیا اگر اب وہ اسے روک لے تو یہ طلاق ہو گی یا نہیں؟ اور اگر وہ معلق طہر کے بعد اسے نہ روکے تو کیا یہ طلاق ہو گی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ محض شرط پر معلق طلاق ہے‘ اس سے مقصود برانگیختہ کرنا یا منع کرنا نہیں ہے‘ لہٰذا وجود شرط سے طلاق واقع ہو جائیگی اور وہ ہے حیض کے بعد کی حالت طہارت ور اس شرط کے حصول کے بعد رجوع صحیح نہیں ہوگا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الطلاق : جلد 3  صفحہ 317

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ