سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(301) رضاعی بہن سے شادی

  • 9756
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 1185

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بیوی کے ساتھ مباشرت کے بعد یہ معلوم ہوا کہ یہ میری رضاعی بہن ہے کیونکہ میں نے اس کی بہن کے ساتھ مل کر دودھ پیا تھا تو کیا اس صورت میں یہ میرے لئے حرام ہو جائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں، اگر امر واقع اسی طرح ہے جس طرح آپ نے بیان کیا ہے کہ آپ نے بیوی کی بہن کے ساتھ مل کر اس کی ماں کا دودھ پیا ہے یعنی آپ نے بیوی کی ماں یا اس کے باپ کی بیوی کا دودھ پیا ہے تو اس حالت میں آپ اس کے بھائی ہیں لہٰذا یہ عقد باطل ہو گا لیکن واجب ہے کہ آپ یہ بھی جان لیں کہ رضاعت اگر پانچ رضعات سے کم ہو تو اس کا کوئی اثر نہیں ہوتا نیز یہ بھی ضروری ہے کہ رضاعت دودھ چھڑانے سے پہلے دو سال کے اندر ہو اگر پانچ رضعات سے کم پیے ہوں تو ان کا کوئی اثر نہیں اور نہ ان سے حرمت ثابت ہوتی ہے۔

جب آپ کو یقین ہو جائے کہ آپ نے پانچ یا اس سے زیادہ رضعات پیے ہیں اور دوسال کے اندر پیے ہیں تو تم دونوں کے درمیان علیحدگی ضروری ہے کیونکہ یہ نکاح صحیح نہیں ہے، علم سے پہلے جو بچے پیدا ہوئے وہ صحیح ہوں گے اور شرعی طور پر آپ ہی طرف منسوب ہوں گے کیونکہ یہ بچے شبہہ سے مباشرت کے نتیجے میں پیدا ہوئے ہیں اور شبہہ سے مباشرت کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے بچوں کے نسب کاالحاق کیا جاتا ہے جیسا کہ اہل علم نے کہا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 278

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ