سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(289) میری بیوی مجھے نہیں چاہتی

  • 9718
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1141

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک نوجوان ہوں اور میں نے ایک قریبی رشتہ دار خاتون سے شادی کی ہے ہماری شادی کو ابھی دوسال سے زیادہ عرصہ نہیں ہوا تھا کہ بیوی کے خاندان کی طرف سے خاندانی جھگڑے شروع ہو گئے اس دوران اللہ تعالیٰ نے ہمیں بیٹا بھی دیا جبکہ میں گھر سے باہر تھا اور اس کے والد اور دیگر رشتہ داروں کے کہنے کی وجہ سے جب میں واپس لوٹا تو میں نے اپنی بیوی کو اپنے خلاف مکمل طور پر بدلا ہوا پایا شاید یہ اس کے گھر والوں اور میرے گھر سے ایک سال سے بھی زیادہ عرضہ تک باہر رہنے کی وجہ سے تھا بہرحال اسے سمجھانے کی بہت کوشش کی گئی مگر اس کا کوئی مثبت نتیجہ نہ نکلا جس کی وجہ سے بالآخر میں بہتر یہ سمجھتا ہوں کہ اس عورت کو چھوڑ دوں اور جب میں نے اسے طلاق نامہ ارسال کرنے کا پروگرام بنایا تو مجھ سے نکاح نامہ طلب کیا گیا اور نکاح نامہ رجسٹرڈ نہیں ہوا تھا تب پتہ چلا کہ وہ تو دو سالوں سے گم ہے لہٰذا اب میں پریشان ہوں کہ کیا کروں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہم آپ کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ بیوی سے صلح صفائی کے لئے بار بار کوشش کریں اور اس مقصد کے لئے اپنے خاندان کے لوگوں کو بھی درمیان میں ڈال لیں لیکن اگر آپ صلح سے مایوس ہو جائیں اور یہ محسوس کریں کہ علیحدگی کے سوا اور کوئی چارہ نہیں تو پھر علیحدگی کرنے میں بھی کوئی امر مانع نہیں ہے اور اس کے لئے آپ کو نکاح نامہ کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اتنی بات ہی کافی ہے کہ آپ اس خاتون کے والدین کو یہ بتا دیں  کہ میں نے تمہاری بیٹی کو طلاق دے دی ہے لہٰذا اس کی جہاں شادی کر دو اور بہتر یہ ہے کہ آپ شرعی عدالت میں طلاق لکھوائیں اور طلاق نامہ انہیں ارسال کر دیں نکاح نامہ اگر گم ہو گیا ہے اور آپ کو اس کی ضرورت ہے تو قریبی عدالت میں جا کر زوجیت کو ثابت کریں اور گواہ پیش کریں تاکہ اس طرح آپ کو نکاح کے ثبوت کی دستاویز عدالت سے مل جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 253

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ