سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(221) نامردی اور نکاح

  • 9676
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1388

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں بائیس برس کا ایک نوجوان ہوں اور نامردی و جنسی کمزوری کا مریض ہوں جو کہ تقریباً 35فیصد ہے طبی معائنہ کے بعد میرے لئے کئی مقوی ادویہ تجویز کی گئی ہیں جو کبھی کبھی بہت محرک ثابت ہوتی ہیں تو کیا ان کے استعمال میں کوئی گناہ تو نہیں؟ اور اگر میں کسی شریف زادی سے نکاح کرلوں تو کیا اس میں کوئی گناہ تو نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ نے آپ میں جس قدر جنسی قوت کو پیدا کیا ہے، آپ اس پرراضی ہوں، جنسی شہوت کے اعتبار سے انسانوں میں بہت زیادہ فرق ہے کچھ لوگوں میں جنسی شہوت بے حد زیادہ ہوتی ہے  اور کچھ میں بہت کم اور کچھ میں بالکل نہیں ہوتی، میں سمجھتا ہوں کہ علاج اور دائوں سے ساری زندگی جنسی شہوت کو تیز نہیں رکھا جا سکتا بلکہ ان سے محض مختصر سے وقت کے لئے کام لیا جا سکتا ہے اور پھر پہلی سی حالت ہی ہو جاتی ہے لہٰذا اگر آپ میں جنسی شہوت ہے خواہ کم ہی ہو تو آپ شادی کر سکتے ہیں اور مہینے یا دو مہینے بعد مباشرت ہی کافی ہو گی۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص181

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ