سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(183) ایک رضعہ سے حرمت ثابت نہیں ہوتی

  • 9638
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1050

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اپنی چچا زاد سے شادی کرنا چاہتا تھا تو منگنی سے پہلے اس کی بہن نے مجھے بتایا کہ اس نے مجھے دودھ پلایا ہے لیکن اسے رضعات (دودھ پینے) کی تعداد معلوم نہیں لیکن میری والدہ نے مجھے یہ بتایا ہے کہ اسے یاد ہے کہ اس نے صرف ایک بار دودھ پلاایا تھا اور اس کے علاوہ اور کچھ یاد نہیں ، والدہ سے یہ تحقیق کرنے کے بعد کہ صرف ایک ہی دفعہ دودھ پینا ثابت ہے، میں نے اپنی چچا زاد سے منگنی کر لی اور اب میں تردو میں ہوں کہ اس سے شادی کر لوں یا نہیں کیونکہ پانچ معلوم رضعات تو ثابت نہیں ہیں یا یہ کہ شادی سے پہلے ہی طلاق دے دوں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ اسے طلاق نہ دیں کیونکہ وہ رضعات ثابت نہیں جس سے نکاح کرنا حرام ہو جاتا ہے اور وہ ہیں پانچ معلوم رضعات اور وہ بھی اس طرح کہ ہر دفعہ پستان کو منہ میں لے کر دودھ چوسا گیا ہو اور پھر چھوڑ دیا گیا، اگر اس طرح رضاعت ثابت ہو تو یہ بیوی آپ کی خالہ یعنی آپ کی ماں کی رضاعی بہن ہو گی لیکن جب صرف ایک ہی رضعہ ثابت ہے تو یہ آپ کے لئے حرام نہیں ہے، اسے اپنی بیوی بنا کر اپنے پاس رکھو، اللہ سے ڈرو اور پریشانی اور اوہام کو دور کر دو کیونکہ اصل تو حلت ہے اور یہاں ایسی کوئی دلیل موجود نہیں جو اس حلت کو ختم کرنے والی ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح: جلد 3  صفحہ 156

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ