سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(177) خون دینے سے ازدواجی زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا

  • 9632
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1306

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کی بیوی بیمار تھی اسے خون دینے کی ضرورت محسوس ہوئی چنانچہ ہسپتال میں خاوند کا خون لے کر اس کی بیوی کو لگا دیا گیا تو کیا اس کی ازدواجی زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سائل کے ذہن میں شاید یہ بات پیدا ہوئی ہے کہ اس نے خون کو دودھ پر قیاس کر لیا جو کہ موجب حرمت ہے لیکن یہ قیاس صحیح نہیں ہے اور اس کے دو سبب ہیں۔1۔ خون کی طرح دودھ نہیں بنتا۔2۔ بمو جب نص جس سے حرمت لازم آتی ہے وہ رضاعت (دودھ) ہے اور وہ بھی ان دو شرطوں کے ساتھ کہ 1۔ رضاعت میں پانچ یا اس سے زیادہ مرتبہ دودھ پینا ثابت ہو۔ اور2۔ رضاعت دودھ پینے کی دو سال کی مدت کے اندر ہو لہٰذا خون جو بیوی کو منقتل کیا گیا ہے اس کا ان کی ازدواجی زندگی پر کوئی اثر نہیں ہو گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 152

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ