سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(146) شادی سے پہلے معائنہ کرانے کی ضرورت نہیں

  • 9586
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1040

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اپنی چچا زاد سے شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن اس نے اور بعض رشتے داروں نے بھی کہا ہے کہ شادی سے پہلے مجھے بھی طبی معائنہ کروا لینا چاہیے تاکہ اطمینان ہو جائے کہ تولیدی جراثیم موجود ہیں، کیا اس طرح طبی معائنہ اللہ تعالیٰ کی قضاء و قدر میں مداخلت تو نہ ہو گی؟ اس معائنے کے بارے میں دینی حکم کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ آپ کو توفیق عطاء فرمائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس طبی معائنے کی کوئی ضرورت نہیں، تمہیں اللہ تعالیٰ کے بارے میں حسن ظن سے کام لینا چاہیے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے:۔

«أنا عند ظن عبدي بي )) (صحيح البخاري)

’’میں اپنے بندے کے ساتھ اس طرح کا معاملہ کرتا ہوں جس طرح وہ میرے بارے میں گمان رکھتا ہے۔‘‘

یہ ایک حدیث  قدسی ہے۔ بسا اوقات طبی معائنے کے نتائج صحیح بھی نہیں ہوتے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ دونوں کو ہر شر سے محفوظ رکھے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 124

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ