سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(144) اجنبی لوگوں میں شادی افضل ہے

  • 9584
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1192

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک قریبی رشتے دار نے مجھے رشتہ دینے کی پیشکش کی ہے لیکن میں نے سنا ہے کہ بچوں کے مستقبل وغیرہ کے اعتبار سے خاندان سے باہر شادی کرنا افضل ہے، آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ قاعدہ بعض اہل علم نے ذکر کیا ہے اور اشارہ کیا ہے کہ وراثت کے بھی کچھ اثرات ہوتے ہیں اور بے شک وراثت کے انسان کے اخلاق اور جسم پر اثرات ہوتے ہیں۔ ایک آدمی نے نبی اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:

’’میری بیوی نے ایک سیاہ رنگ کے بچے کو جنم دیا ہے۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ جب والدین کا رنگ سفید ہے تو اس کے بچے کا رنگ سیاہ کیوں ہے؟ تو رسول اللہﷺ نے فرمایا:’’کیا تمہارے پاس اونٹ ہیں؟ اس نے کہا جی ہاں ! آپﷺ نے فرمایا: ان کا کیا رنگ ہے؟ اس نے کہا وہ سرخ رنگ کے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کیا ان میں کوئی مٹیالے رنگ کا بھی ہے؟ اس نے کہا جی ہاں تو آپﷺ نے فرمایا یہ مٹیالے رنگ کا کیوں ہے؟ اس نے جواب دیا شاید اسے کوئی رگ کھینچ لائی ہو تو نبیﷺ نے فرمایا کہ شاید تیرے اس بیٹے کو بھی کوئی رگ کھینچ لائی ہو۔‘‘

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وراثت کے بھی اثرات ہوتے ہیں اور بلا شبہ یہ اثرات ہوتے ہیں۔ نبیﷺ نے فرمایا:

((تنكح المرأة لاربع : ولحسبها ، وجمالها، ولدينها ، فاظفر بذات الدين تربت يداك)) ( صحيح البخاري)

’’عورت سے چار چیزوں کی وجہ سے شادی کی جاتی ہے1۔ اس کے مال۔2۔اس کے خاندان۔3۔اس کے حسن ۔4۔اور اس کے دین کی وجہ سے  لیکن تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں تم دین دار عورت سے شادی کرنے میں کامیابی حاصل کرو۔‘‘

گویا عورت سے شادی کرنے کے لئے اصل معیار دین ہے، عورت اگر دین دار اور خوبصورت ہو تو اس سے شادی کو ترجیح دینی چاہیے خواہ وہ قریبی رشتے دار ہو یا کوئی دور کی عورت ہو کیونکہ دین دار عورت اس کے مال اولاد اور گھر کی حفاظت کرے گی اور خوبصورت عورت اس کی ضرورت کو پورا کرے گا اس کی نظریں نیچی رکھے گی اور وہ اس کی موجودگی میں کسی اور عورت کی طرف متوجہ نہیں ہوگا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 122

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ