سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(132) مواصلات میں اختلاط

  • 9572
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1085

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ملک میں وسائل سفر اجتماعی اور مخلوط ہیں جس کی وجہ سے کبھی کبھی بغیر قصد و رغبت کے بعض عورتوں کے جسم چھو جاتے ہیں اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب بھیڑ وغیرہ بہت زیادہ ہو تو کیا اس کی وجہ سے ہمیں گناہ ہو گا سفر کے لئے اس کے سوا ہمارے پاس اور کوئی ذریعہ نہیں۔ سوال یہ ہے کہ ہم کیا کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مرد کے لئے ضروری ہے کہ وہ عورتوں  کو چھونے اور ٹکرانے سے اس حد تک دور رہے کہ پردے کے ساتھ بھی اس کا جسم عورتوں کے جسم سے نہ لگے کیونکہ یہ باعث فتنہ ہے اور کوئی بھی انسان معصوم نہیں خواہ وہ سمجھتا ہے کہ وہ اس سے متاثر نہیں ہوتا لیکن شیطان انسان کے جسم میں اس طرح گردش کرتا ہے جس طرح خون گردش کرتا ہے اور اس سے ایسی حرکت سرزد ہو جاتی ہے جو اس کے معاملے کو خراب کردیتی ہے اگر کبھی انسان اس کے لئے مجبور و مضطر ہو جائے اور وہ کوشش کرے کہ وہ اس سے متاثر نہیں ہو گا تو پھر امید ہے کہ کوئی حرج نہیں لیکن میرا خیال ہے کہ اس کے لئے انسان اتنا مجبور و مضطر نہیں ہو سکتا کیونکہ اسے کوئی نہ کوئی ایسی جگہ ضرور مل جاتی ہو گی جہاں عورت سے چھونے اور ٹکرانے کا ا مکان نہ ہو خواہ اس کے لئے اسے کھڑا ہونا پڑے اور اسی سے وہ اس فتنہ انگیز بات سے نجات حاصل کر سکتا ہے ہر آدمی کے لئے یہ واجب ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے مقدور بھر ڈرے اور ان امور میں سستی نہ کرے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 105

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ