سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(128) گھریلو ڈرائیور اور عورتیں

  • 9568
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1354

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

گھریلو ڈرائیور کا گھر کی عورتوں اور لڑکیوں کے ساتھ اختلاط اور انہیں بازاروں یا سکولوں میں لے جانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:

((لايخلون أحدكم بامرأة فإن الشيطان ثالثهما )) ( جامع الترمذي)

’’ کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار نہیں کرتا مگر ان میں تیسرا شیطان ہوتا ہے۔‘‘

خلوت عام ہے خواہ گھر میں ہو یا گاڑی میں، بازار میں ہو یا دوکان میں کیونکہ خلوت میں اس بات کا خطرہ ہوتا ہے کہ ان کی گفتگو ایسے امور کے بارے میں ہو جو جنسی جذبات بھڑکانے والے ہوں، بعض مرد اور عورتیں اگرچہ درع و تقویٰ، اللہ تعالیٰ کے خوف اور گناہ سے نفرت کے اخلاق کریمانہ سے متصف ہوتے ہیں۔ لیکن شیطان ان میں وسوسہ پیدا کر کے گناہ کر کے بہت چھوٹا کر کے پیش کرتا اور حیلوں بہانوں کے دروازے کھول دیتا ہے لہٰذا حفاظت و سلامتی کا راستہ یہی ہے کہ مردوں اور عورتوں کے اختلاط سے اجتناب برتا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 103

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ