سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(87) مسئلہ وراثت

  • 9527
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 955

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اوپر جس باپ کا ذکر ہوا ہے، اب وہ فوت ہو گیا ہے اور اس کے وارثوں میں ایک بیٹی، پوتا، پوتیاں اور دو حقیقی بھائی ہیں تو ان میں سے ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کے ذمے اگر قرض ہو تو اس کی ادائیگی مقدم ہے، اس کے بعد اگر اس نے کوئی وصیت کی ہو تو اس کی شرعی وصیت پر عمل کیا جائے گا اور اس کے بعد تقسیم ترکہ مسئلہ دو سے اور اس کی تصحیح آٹھ سے ہو گی، بیٹی کو کل ترکہ کا نصف یعنی آٹھ میں سے چار حصے مل جائیں گے اور باقی چار حصے پوتے پوتیوں میں اس طرح تقسیم ہوں گے کہ پوتے کو دو حصے اور ہر پوتی کو ایک حصہ ملے گا، بیٹے(یا پوتے) کی موجودگی میں اس کے دونوں حقیقی بھائیوں کو کچھ نہیں ملے گا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص74

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ