سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(80) بھائی کی بیٹیاں چچا کی وارث نہیں

  • 9520
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 890

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی فوت ہو گیا، اس کی بیوی اور بچے نہیں ہیں ہاں البتہ فوت شدہ بھائی کی اولاد موجود ہے تو کیا اس بھائی کی اولاد یعنی اس کے بیٹے اور بیٹیاں اپنے اس چچا کی وارث ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر امر واقع اسی طرح ہے جس طرح سائل نے ذکر کیا ہے تو ساری میراث بھائی کے بیٹوں کو ملے گی بیٹیوں کو نہیں ملے گی اور اس پر تمام مسلمانوں کا اجماع ہے کیونکہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:

((الحقوا الفرائض بأهلها فما بقي فهولأولىٰ رجل ذكر )) ( صحيح البخاري)

’’فرائض(مقرر کردہ حصے) ان کے حق داروں کو دے دو اور جو باقی بچ رہے وہ قریب ترین مرد کو دے دو۔‘‘

اور اہل علم کا اس بات پر بھی اجماع ہے کہ بھائی کی بیٹیاں اصحاب الفروض یا عصبہ میں سے نہیں بلکہ ذوی الارحام میں سے ہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص71

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ