سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(39) وقف کے بیچا نہیں جا سکتا

  • 9479
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 975

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے والد فوت ہو گئے ہیں ان کے والدین نے اپنا ایک چھوٹا ساا گھر ان کے لئے چھوڑا تھا اور وصیت کی تھی کہ وہ اپنی ساری زندگی اس گھر کے کرائے سے ان کی طرف سے قربانی کرتا رہے اور پھر ان کے بعد ان کی اولاد اس کام کو سرانجام دے، میرے والد نے اس گھر کو بچی دیا تھا اور اس کی قیمت تصرف کرنے سے قبل ہی ان کا انتقال ہو گیا اور یہ رقم بھی میراث میں داخل ہو گئی، ہمارے پاس اب اپنا وہ گھر ہے جو والدین نے ہمارے لئے چھوڑا ہے اور جو ابھی تک فروخت نہیں ہوا ہم وصیت پر کیسے عمل کریں؟ یاد رہے دادا جان کے مکان کی قیمت پچاس ہزار ریال سے زیادہ نہیں لیکن کیا اس رقم کو نیکی کے کاموں میں یا تعمیر مسجد میں خرچ کیا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میرے رائے میں اس مسئلہ کے لئے عدالت کی طرف رجوع کیا جائے کیونکہ اب اس مکان کو بیچا جا چکا ہے جب کہ وقف کو بیچنا جائز نہیں ہے بشرطیکہ مالک مکان نے اسے وقف کیا ہو اور اس کے کرائے سے قربانی کرنے کی وصیت کی ہو اور اگر اس نے اسے وقف نہیں کیا تو مکان وارثوں کے پاس رہے گا البتہ انہیں ہمیشہ اس سے قربانی کرنا پڑے گی بہرحال سائل کو اس مئلے کے لئے عدالت ہی کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص44

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ