سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(105) کسی کو ’ مرحوم‘ کہنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

  • 905
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1320

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی کو ’’مرحوم‘‘ کہنا یا یہ کہنا کہ ’’اللہ نے اسے اپنی رحمت سے ڈھانپ لیا ہے‘‘ یا یہ کہنا کہ ’’وہ اللہ کی رحمت کی طرف منتقل ہوگیا ہے۔‘‘ یہ اوراس طرح کے الفاظ استعمال کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

کسی کو ’’مرحوم‘‘ کہنے یا یہ کہنے میں کوئی حرج نہیں کہ اللہ نے اسے اپنی رحمت سے ڈھانپ لیا ہے، کیونکہ یہ تفاول اور امید کے باب سے ہے، خبر کے باب سے نہیں اس کا تعلق نہیں ہے، لہٰذا تفاول اور امید کے طور پر اس طرح کے الفاظ استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اسی طرح یہ الفاظ بھی کہ ’’وہ اللہ کی رحمت کی طرف منتقل ہوگیا ہے۔‘‘ تفاول کے باب سے ہیں، خبر کے باب سے نہیں، کیونکہ اس طرح کی باتوں کا تعلق امور غیب سے ہے، لہٰذا وثوق کے ساتھ اس طرح کی بات کہنا ممکن نہیں، اسی طرح یہ کہنابھی درست نہیں کہ وہ کہے کہ فلاں شخص رفیق اعلیٰ کی طرف منتقل ہوگیا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ179

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ