سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(85) دیواروں پر تصویریں لٹکانا

  • 885
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1306

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دیواروں پر تصویریں لٹکانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

دیواروں پر تصویریں خصوصاً بڑی بڑی تصویریں لٹکانا حرام ہے، خواہ ان میں جسم کا کچھ حصہ اور سر ہی نظرکیوں نہ آتا ہو کیونکہ اس سے تعظیم کا مقصد صاف ظاہر ہے۔ شرک کی جڑ یہی غلو ہے جیسا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ انہوں نے ان بتوں کے بارے میں فرمایا تھا جن کی نوح علیہ السلام  کی قوم عبادت کرتی تھی کہ دراصل یہ نیک لوگوں کے نام تھے جن کی انہوں نے اس لیے تصویریں بنائی تھیں تاکہ انہیں دیکھ کر ان کی عبادت وریاضت کی یاد تازہ ہوجایا کرے اور پھر جب عرصہ دراز گزر گیا تو انہوں نے انہی بتوں کی پوجا شروع کر دی تھی(۔صحیح البخاري، التفسیر، باب: ﴿ودا ولا سواعا ولا یغوث ویعوق﴾ حدیث: ۴۹۲۰)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ160

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ