سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(399) رقم گم ہوجانے کی وجہ سے فدیہ (قربانی) کی استطاعت نہ تھی۔۔۔؟

  • 8946
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1000

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس شخص نے حج اور عمرے کا احرام باندھا تھا لیکن مکہ مکرمہ پہنچنے کے بعد اس کے اخراجات کی رقم گم ہو گئی اور فدیہ کی استطاعت نہ رہی تو اس نے تبدیلی کر کے حج مفرد کی نیت کر لی تو کیا یہ صحیح ہے؟ اور اگر وہ کسی اور کی طرف سے حج کر رہا ہو جس نے حج تمتع کی شرط عائد کی تھی تو پھر وہ کیا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسا کرنا درست نہیں ہے، خواہ اس کی رقم گم ہی کیوں نہ ہو گئی ہو کیونکہ فدیہ کی عدم استطاعت کی صورت میں وہ دس روزے رکھ سکتا ہے۔ الحمدللہ! تین روزے ایام حج میں رکھے اور سات اپنے گھر واپس لوٹ کر، لہذا اسے حالت تمتع پر برقرار رہنا ہو گا اور شرط کو بھی پورا کرنا ہو گا، لہذا اسے چاہیے کہ عمرے کا احرام باندھے، طواف و سعی کرے اور بال کتروا کر حلال ہو جائے اور پھر حج کا احرام باندھے اور فدیہ دے۔ اگر فدیہ ادا کرنے سے عاجز و قاصر ہو تو اس طرح دس روزے رکھے کہ تین ایام حج میں عرفہ سے پہلے اور سات اپنے گھر واپس لوٹ کر۔ یاد رہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء کے پیش نظر افضل یہ ہے کہ عرفہ کے دن آدمی نے روزہ نہ رکھا ہو کیونکہ آپ نے یوم عرفہ میں روزے کے بغیر وقوف فرمایا تھا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک: ج 2 صفحہ 287

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ