سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(386) حج کے مہینوں سے پہلے عمرہ کرنے والا متمتع نہیں ہے

  • 8933
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1286

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب کوئی مسلمان حج کےمہینوں سے پہلے حج کی نیت سے مکہ میں آ جائے اور عمرہ کر کے حج تک مکہ ہی میں رہے اور حج کرے تو کیا اس کا یہ حج تمتع ہو گا یا افراد؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس کا یہ حج مفرد ہو گا کیونکہ حج تمتع تو یہ ہے کہ حج کے مہینوں میں عمرہ کا احرام باندھا جائے اور اس سے فراغت کے بعد پھر اسی سال حج کا احرام باندھ لیا جائے۔ اور اگر کوئی شخص حج اور عمرہ دونوں کا اکٹھا احرام باندھ لے تو اسے حج قران کہتے ہیں۔ حج تمتع تو اس شخص کے ساتھ مخصوص ہے جو حج کے مہینوں میں عمرہ کا احرام باندھے کیونکہ جب حج کے مہینے شروع ہو جائیں تو پھر عمرہ کے بجائے احرام حج ہی کے لیے مخصوص ہوتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں سے تخفیف کر دی اور اس بات کی نہ صرف اجازت دی بلکہ اسے پسند بھی فرمایا کہ حاجی پہلے عمرے کا احرام باندھیں اور حج تک فائدہ اٹھا لیں یعنی وہ کام کر سکیں جو احرام کی وجہ سے حرام ہو گئے تھے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک: ج 2 صفحہ 280

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ