سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(381) کام کے لیے طائف اور جدہ کے درمیان بغیر احرام کے آنا جانا

  • 8928
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1066

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک ملازم کا حج کا ارادہ ہے لیکن کام کی وجہ سے اسے طائف اور جدہ کے درمیان بار بار احرام کے بغیر آنا جانا پڑتا ہے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ طائف اور جدہ کے درمیان بار بار آنے جانے کے وقت اس کا حج یا عمرے کا قصد نہیں بلکہ اپنی دیگر ضرورتوں کی تکمیل مقصود ہے لیکن طائف سے آخری بار واپس لوٹتے وقت جب اسے یہ معلوم ہو کہ وہ حج سے پہلے واپس نہیں آئے گا تو اسے چاہیے کہ میقات سے عمرہ یا حج کا احرام باندھ لے اور اگر اسے یہ معلوم نہ ہو اور حج کا وقت اسے جدہ میں آ جائے تو وہ جدہ ہی سے حج کا احرام باندھ لے۔ اس صورت میں بھی اس پر کوئی کفارہ وغیرہ نہیں ہے کیونکہ اس کا حکم جدہ میں مقیم ان لوگوں کا ہو گا جو اپنے بعض کاموں کے لیے جدہ آئے ہوں اور میقات سے گزرتے وقت ان کا حج یا عمرہ کا ارادہ نہ ہو۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک: ج 2 صفحہ 278

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ