سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(366) ایسے اشخاص کی طرف سے حج کرنا جن کے نام معلوم نہ ہوں

  • 8913
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1072

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے چچاؤں اور دادوں میں سے چار مرد اور عورتیں ایسے ہیں جن میں سے بعض کے میں نام بھی نہیں جانتا لیکن ان میں سے ہر ایک کے لیے میں ایک ایک شخص کو اپنے خرچ پر حج کے لیے بھیجنا چاہتا ہوں تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر امر واقع اسی طرح ہے جس طرح سوال میں مذکور ہے تو جن مردوں اور عورتوں کے آپ کو نام معلوم ہیں تو ان کے بارے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور جن چچاؤں ، ماموؤں، مردوں اور عورتوں کے آپ کو نام معلوم نہیں ہیں تو ان کی عمروں اور اوصاف کی ترتیب سے ان کے بارے میں نیت کر لینا ہی کافی ہے خواہ نام نہ بھی معلوم ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسك: ج 2  صفحہ 268

محدث فتوی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ