سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(355) اجرت لے کر حج بدل کرنا

  • 8902
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1004

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص ہدی کے بغیر تین ہزار ریال حج کی اجرت لے لے اور صحیح طریقے سے حج کر لے تو کیا اسے حج کا ثواب ملے گا؟ کیا اس سے متوفی کا بھی حج ہو جائے گا؟ اور اس کا بھی جس نے اجرت ادا کی ہے؟ یا جس نے حج کیا ہے وہ محروم رہے گا؟ کیونکہ بعض لوگ ایسا فتویٰ دینے لگے ہیں جسے ہم نہیں جانتے یعنی وہ یہ کہتے ہیں کہ حج کرنے والے کو حج کا ثواب نہیں ملے گا کیونکہ اس نے حج کی بجائے اجرت لے لی ہے۔ ہم اس مسئلہ میں صحیح صورتحال معلوم کرنا چاہتے ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اس شخص نے حج کی اجرت محض دنیا کے حصول کی خاطر لی ہے تو یہ بہت خطرناک صورتحال اور خطرہ ہے کہ شاید اس کا حج مقبول ہی نہ ہو کیونکہ اس شخص نے آخرت پر دنیا کو ترجیح دی ہے۔ اور اگر اس نے اجرت اس لیے لی ہے کہ فریضہ حج ادا کرکے وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا حاصل کر سکے، اپنے مسلمان بھائی کی طرف سے حج کر کے اسے نفع پہنچا سکے، مشاعر حج میں مسلمانوں کے ساتھ شریک ہو سکے، طواف، مسجد حرام کی نمازوں اور علمی محفلوں میں شرکت کر کے اجروثواب حاصل کر سکے تو وہ یقینا بہت زیادہ خیروبرکت حاصل کر کے حج کا بھی اسی قدر ثواب حاصل کر ے گا جس قدر اسے ثواب ملے گا جس کی طرف سے اس نے حج کیا ہو گا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسك: ج 2  صفحہ 261

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ